مت خدا ڈھونڈ سوالات کے آئینے میں
مت خدا ڈھونڈ سوالات کے آئینے میں
اس کو پہچان عنایات کے آئینے میں
مائل حق بھی ہے عاصی بھی انا والا بھی
وہ جو رہتا ہے مری ذات کے آئینے میں
کچھ رقم ہے مری قسمت بھی ترے ہاتھوں میں
سب نہیں ملتا مرے ہات کے آئینے میں
جنگ جاری ہے میری نفس امارہ سے ہنوز
جب سے دیکھا تجھے برسات کے آئینے میں
قلب جب تک نہ منور ہو یقین کل سے
وسوسے پالے ہے شبہات کے آئینے میں
رشتے بے لوث فضا میں جو جنم لیتے ہیں
وہ نہیں ٹوٹتے حالات کے آئینے میں
قرب شبیر ہے کیا رے کی حکومت کیا ہے
حر نے سب دیکھ لیا رات کے آئینے میں
غیر بھی سونگھ لیا کرتے ہیں اکثر شاربؔ
اک محبت تری ہر بات کے آئینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.