Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مت کسی کی بے رخی پر غور کر

طارق مصطفیٰ

مت کسی کی بے رخی پر غور کر

طارق مصطفیٰ

MORE BYطارق مصطفیٰ

    مت کسی کی بے رخی پر غور کر

    پہلے تو اپنی کمی پر غور کر

    مفلس و نادار پر بھی یہ ستم

    کچھ تو اس کی بیکسی پر غور کر

    مل گئی منزل اسے فی الفور ہی

    اس مقدر کے دھنی پر غور کر

    آ رہا ہے وہ سمندر سے مگر

    جاں بہ لب ہے تشنگی پر غور کر

    ہے بڑی کمزور ڈوری زیست کی

    چار دن کی چاندنی پر غور کر

    منزل مقصود پانا ہے اگر

    آج کل کی رہبری پر غور کر

    تیرگیٔ جہل چھنٹ جائے ابھی

    علم کی تو روشنی پر غور کر

    تجھ کو بدھو کہہ رہے ہیں لوگ سب

    کچھ تو اپنی سادگی پر غور کر

    ہو رہے ہیں حادثے طارقؔ میاں

    زیست کی ناپختگی پر غور کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے