مت پوچھ تیرے ہجر میں کتنا حزیں ہوں میں
مت پوچھ تیرے ہجر میں کتنا حزیں ہوں میں
مایوس زندگی سے اجل سے قریں ہوں میں
ہوں کشتۂ فراق مری بیکسی تو دیکھ
اک چلتی پھرتی لاش ہوں زندہ نہیں ہوں میں
تجھ کو صنم گئے ہوئے مدت ہوئی مگر
چھوڑا تھا جس مقام پہ اب تک وہیں ہوں میں
گم ہوں ترے خیالوں کی میں وادیوں میں آج
مجھ کو نہ کر تلاش کہ خود میں نہیں ہوں میں
آباد کر لیا ہے جو اپنا جہاں الگ
دنیائے حسن و عشق میں گوشہ نشیں ہوں میں
تھامے ہے دست غم مرے دامن کو کس لئے
گویا کہ اس کے واسطے حبل المتیں ہوں میں
بکھرائے زلف سوتی ہیں جس جا اداسیاں
محکمؔ اسی مکان الم کا مکیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.