مت سمجھنا کہ صرف تو ہے یہاں
ایک سے ایک خوب رو ہے یہاں
پر ہے بازار حسن چہروں سے
جانے کس کس کی آبرو ہے یہاں
کیسے آباد ہو یہ ویرانہ
وحشت کذب چار سو ہے یہاں
آنکھ کی پتلیوں کو غور سے دیکھ
تیری تصویر ہو بہو ہے یہاں
کیسے تاریخ لکھی جائے گی
صرف تلوار اور گلو ہے یہاں
تو کہاں ہے خبر نہیں اے دوست
رات دن تیری گفتگو ہے یہاں
جھانکتا کون ہے گریباں میں
آئینہ کس کے رو بہ رو ہے یہاں
مقتل آرزو ہے دل واجدؔ
ہر تمنا لہو لہو ہے یہاں
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 220)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.