مت اڑو بے دھڑک ہواؤں میں
زہر ہی زہر ہے فضاؤں میں
بے وفاؤں میں ہو گئے شامل
تھے کبھی وہ بھی با وفاؤں میں
سب ہیں بے چین اک جھلک کے لیے
کچھ ہے جادو تری اداؤں میں
پیاس بجھ جائے آج پیاسوں کی
زلف لہرا دو اب گھٹاؤں میں
وہ ہی قاتل ہے زندگی بھی وہی
ہے اثر ہی کہاں دواؤں میں
اب عنایت کرے تو کیا وہ کرے
گھر گئی ہے وہ ناخداؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.