متاع دید تو کیا جانیے کس سے عبارت ہے
متاع دید تو کیا جانیے کس سے عبارت ہے
چراغ خواب ہی کچھ دیر روشن ہو غنیمت ہے
کسی کے در پہ دستک دوں تو خود باہر نکلتا ہوں
خبر کیا کون سے گھر تک ترے غم کی ریاست ہے
سنورتے زاویوں میں مسکراتی شکل ہے میری
چٹختے آئنوں میں بھی کوئی میری ہی صورت ہے
ستاروں کے جلو میں اور کتنی دور تک لے جائیں
کہو تو صبح ہونے تک بھلا کتنی مسافت ہے
ندامت پھول سے نازک لبوں پر برف کی سل ہے
اور آنکھوں میں کسی بیتے ہوئے دن کی وضاحت ہے
مرے مشعل جلاتے ہی ستارہ ڈوب کر نکلا
میں سمجھا ہوں مجھے بھی لوٹ جانے کی اجازت ہے
کبھی مجبور کر دینا کبھی مجبور ہو جانا
یہی تیرا وطیرہ ہے یہی تیری سیاست ہے
مجھے اپنی قسم ساجدؔ میں اس کے کام آؤں گا
اگر یہ علم ہو جائے کسے میری ضرورت ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 624)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.