متاع ہوش لٹ جانے کے دن ہیں
متاع ہوش لٹ جانے کے دن ہیں
دل ناداں کو سمجھانے کے دن ہیں
میں ہر موسم میں ان سے پوچھتا ہوں
کدھر جاؤں کدھر جانے کے دن ہیں
نیا پن سرد ہوتا رہا ہے
پرانی آگ سلگانے کے دن ہیں
بشر کی زندگی کے چار دن بھی
کہاں جینے کے مر جانے کے دن ہیں
نہیں ہموار راہ زندگانی
کبھی کھونے کبھی پانے کے دن ہیں
جوانی بھی کہاں ہے عہد عشرت
جوانی میں بھی غم کھانے کے دن ہیں
کنولؔ اس گھر میں تو مکتب نہ کھولو
جہاں بچوں کے مسکانے کے دن ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.