متاع ہوش یہاں سب نے بیچ ڈالی ہے
متاع ہوش یہاں سب نے بیچ ڈالی ہے
تمہارے شہر کی تہذیب ہی نرالی ہے
ہم اہل درد ہیں تقسیم ہو نہیں سکتے
ہماری داستاں گلشن میں ڈالی ڈالی ہے
نہ جانے بزم سے کس کو اٹھا دیا تم نے
تمام شہر وفا آج خالی خالی ہے
تعلقات کو ٹوٹے ہوئے زمانہ ہوا
وہ اک نگاہ مگر آج بھی سوالی ہے
خلوص بانٹتا میں سب کے گھر گیا لیکن
تم آج آئے ہو جب میرا ہاتھ خالی ہے
کسی کی شمعیں سر شام بجھ گئیں نیرؔ
کسی کے شہر میں لیکن ابھی دیوالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.