Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

متاع و مال ہوس حب آل سامنے ہے

راہی فدائی

متاع و مال ہوس حب آل سامنے ہے

راہی فدائی

MORE BYراہی فدائی

    متاع و مال ہوس حب آل سامنے ہے

    شکار خود کو بچا دیکھ جال سامنے ہے

    خیال کہنہ مقید ہے تیری سوچوں میں

    رہائی دے کہ سزا یرغمال سامنے ہے

    مجھے ملال ہے اپنی فلک نشینی پر

    یہی عروج کی حد پھر زوال سامنے ہے

    رگوں میں خون کے بدلے مچل رہی ہے آگ

    زیاں بدن کا نہ جاں کا وبال سامنے ہے

    یہی ہے کعبۂ مقصود اسی سے جلوۂ عرش

    اٹھا لے چاہ سے قوت حلال سامنے ہے

    وہ با کمال سیاق و سباق پر حاوی

    گزشتہ اس کی نظر میں مآل سامنے ہے

    سزا کی ہمت عالی بھی ہو گئی پسپا

    ہزار ہا عرق انفعال سامنے ہے

    خلوص سکۂ افتادہ جیب ہستی کا

    اٹھا کے ڈال دے دست سوال سامنے ہے

    ہمارے صبر کی حد ہم پہ آشکارا ہو

    مسببا سبب اشتعال سامنے ہے

    مجھے عزیز ہے صحرائے ممکنات کی سیر

    یہ اور بات کہ باغ محال سامنے ہے

    نظر بخیر ہو راہیؔ کہ بوئے گل کی طرح

    چھپا ہے وہ مگر اس کا جمال سامنے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے