متاع ہجر لے کر ان اندھیروں سے نکل جاؤ
متاع ہجر لے کر ان اندھیروں سے نکل جاؤ
مرے دامن کے داغو روشنی میں اب تو ڈھل جاؤ
ہماری بے حسی سرگوشیاں کرتی ہے ہر اک پل
کہ جو حالات بھی درپیش ہوں ان سے بہل جاؤ
اگر جینے کی حسرت ہے زمانہ ساز ہو جاؤ
تڑپنا عمر بھر کا ہے ذرا سا تم سنبھل جاؤ
تری قربت مجھے بیگانہ کر دیتی ہے خود مجھ سے
تمنا ہے کہ تم بھی اک نئے سانچے میں ڈھل جاؤ
مرے تبدیل ہونے سے کہیں کچھ بھی نہ بدلے گا
اگر کچھ درد رکھتے ہو زمانے کو بدل جاؤ
نسیمؔ ان تک پہنچنا ہے جو میرا درد رکھتے تھے
مری سرسبز سوچو تم تعاقب میں نکل جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.