موج ہوائے شوق اسے پائمال کر
رکھیں گے خاک دل کو کہاں تک سنبھال کر
افسردہ دل نہ ہو یہ سفر کی تکان ہے
دو چار گھونٹ پی کے طبیعت بحال کر
یہ ابر یہ بہار یہ طوفان رنگ و بو
اے دوست میری تشنہ لبی کا خیال کر
یہ منزل شباب ہے پر پیچ و پر خطر
اے پیکر جمال ذرا دیکھ بھال کر
ہر اہل دل کی میری طرف اٹھ گئی نظر
گزرے وہ یوں قریب سے دامن سنبھال کر
اے شوقؔ میں نے نظم و غزل جب کبھی کہی
کاغذ پہ رکھ دیا ہے کلیجہ نکال کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.