Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موج ہوا کی زنجیریں پہنیں گے دھوم مچائیں گے

راہی معصوم رضا

موج ہوا کی زنجیریں پہنیں گے دھوم مچائیں گے

راہی معصوم رضا

MORE BYراہی معصوم رضا

    موج ہوا کی زنجیریں پہنیں گے دھوم مچائیں گے

    تنہائی کو گیت میں ڈھالیں گے گیتوں کو گائیں گے

    کندھے ٹوٹ رہے ہیں صحرا کی یہ وسعت بھاری ہے

    گھر جائیں تو اپنی نظر میں اور سبک ہو جائیں گے

    پرچھائیں کے اس جنگل میں کیا کوئی موجود نہیں

    اس دشت تنہائی سے کب لوگ رہائی پائیں گے

    زمزم اور گنگا جل پی کر کون بچا ہے مرنے سے

    ہم تو آنسو کا یہ امرت پی کے امر ہو جائیں گے

    جس بستی میں سب واقف ہوں وہ بستی اک زنداں ہے

    وحشت کی فصل آئے گی تو ہم کتنا گھبرائیں گے

    آج جو اس بے دردی سے ہنستا ہے ہماری وحشت پر

    اک دن ہم اس شہر کو راہیؔ رہ رہ کر یاد آئیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : ajnabi-shahr-ajnabi-raaste(rekhta website) (Pg. 228)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے