موج خوں جوش میں تھی اپنے قدم سے پہلے
موج خوں جوش میں تھی اپنے قدم سے پہلے
کوئی آیا تھا یہاں دشت میں ہم سے پہلے
طور بے نور تھا موسیٰ کے قدم سے پہلے
کس نے دیکھا ہے ترے حسن کو ہم سے پہلے
خیر گزری کہ جنوں وقت پہ کام آ ہی گیا
سنگ در مل گیا محراب حرم سے پہلے
ہم بھی کندھوں پہ اٹھا لائیں گے مقتل میں صلیب
کچھ اشارہ تو ملے اہل کرم سے پہلے
تشنگیٔ لب اصغر کا تقاضا تھا رضاؔ
ورنہ تلوار اٹھاتے نہ قلم سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.