موجۂ ریگ روان غم میں بہہ کے دیکھنا
موجۂ ریگ روان غم میں بہہ کے دیکھنا
مفلسی میں دوستوں کے ساتھ رہ کے دیکھنا
دامن اظہار میں جذبے سما سکتے ہیں نہیں
بات پھر بھی بات ہے اک بار کہہ کے دیکھنا
خود کو مٹی کا گھروندا فرض ہی کرنا نہیں
آندھیوں کی زد میں رہنا اور ڈھہ کے دیکھنا
دل کے سناٹے میں خوشبو کے دریچے کھل گئے
دستکوں کے پھول دروازے پہ مہکے دیکھنا
کاسۂ فطرت میں پھر خواہش کے سکے بج اٹھے
پھر پرندے سانس کی ڈالی پہ چہکے دیکھنا
بے اثر ہی کیوں نہ ہو پر اپنی ذاتی سوچ ہو
دوستو تخلیق فن کا کرب سہہ کے دیکھنا
بادشاہت کے مزے ہیں خاکساری میں سلیمؔ
یہ نظارہ یار کے کوچے میں رہ کے دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.