موجوں کا برتاؤ دکھاؤں دیکھو گے
موجوں کا برتاؤ دکھاؤں دیکھو گے
اپنی ٹوٹی ناؤ دکھاؤں دیکھو گے
کوئی بھی رت ہو شاخیں پھولتی رہتی ہیں
اپنا تازہ گھاؤ دکھاؤں دیکھو گے
چاند سے چہرے پر ہیں کیسے کیسے داغ
آنچل تو سرکاؤ دکھاؤں دیکھو گے
رات کے سپنے دن بھر خون اگلتے ہیں
دھوپ چڑھے آ جاؤ دکھاؤں دیکھو گے
سجی سجائی سنوری سمٹی زلفوں میں
کتنا ہے بکھراؤ دکھاؤں دیکھو گے
پسپائی ہے ہار نہیں ہے زندہ ہوں
اپنا آخری داؤ دکھاؤں دیکھو گے
اب تک دیش کی مٹی مجھ سے لپٹی ہے
کیا ہوگا الگاؤ دکھاؤں دیکھو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.