Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موجوں میں مزہ آتا ہو جسے گرداب سے لرزاں کیا ہوگا

حفیظ اللہ خان بدر

موجوں میں مزہ آتا ہو جسے گرداب سے لرزاں کیا ہوگا

حفیظ اللہ خان بدر

MORE BYحفیظ اللہ خان بدر

    موجوں میں مزہ آتا ہو جسے گرداب سے لرزاں کیا ہوگا

    جو بندۂ ساحل بن کے رہے لذت کش طوفاں کیا ہوگا

    جو عمر کٹے بے کیفی میں بے لطفی میں بے رنگی میں

    اس قصے کی سرخی کیا ہوگی اس زیست کا عنواں کیا ہوگا

    روداد قفس کیا خاک کہیں جب تک بھی رہے یہ فکر رہی

    انجام نشیمن کیا ہوگا انجام گلستاں کیا ہوگا

    ہے اپنا جنون عشق فزا ہر قید مکاں سے بالاتر

    ممنون گلستاں کیا ہوگا پابند بیاباں کیا ہوگا

    بیگانۂ بیم و رجا ہو کر تقدیر بنائیں آپ اپنی

    یہ فکر دلیل پستی ہے انجام گلستاں کیا ہوگا

    واں ضد ہے کہ بے مانگے نہ ملے یاں حسن طلب بھی ہے بدعت

    رحمت کے لئے بھی شرطیں ہوں تو عفو کا ارماں کیا ہوگا

    یہ طرز جہاں یہ خون وفا یہ ہم نفسوں کی بے مہری

    تکمیل تمنا ہو نہ سکی تو زیست کا ساماں کیا ہوگا

    رنگین جوانی ہی کب تھی خیر اب تو بڑھاپا آیا ہے

    چالیس کے پیٹھے میں آخر اب بدرؔ غزل خواں کیا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے