Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موجوں سے ٹکرائے ہیں ہم طوفانوں سے کھیلے ہیں

پنڈت ودیا رتن عاصی

موجوں سے ٹکرائے ہیں ہم طوفانوں سے کھیلے ہیں

پنڈت ودیا رتن عاصی

MORE BYپنڈت ودیا رتن عاصی

    موجوں سے ٹکرائے ہیں ہم طوفانوں سے کھیلے ہیں

    اک جینے کی خاطر ہم نے کیا کیا صدمے جھیلے ہیں

    قلب و نظر کے افسانے یہ رونق بزم عیش و طرب

    جیتے جی کی باتیں ہیں سب جیتے جی کے میلے ہیں

    ان کے دم سے رونق ہستی ان کے دم سے یہ دنیا

    خاک بسر ہیں ظاہر میں جو لوگ بڑے البیلے ہیں

    یہ اپنی ہمت تھی ہم ہر موج بلا سے پار ہوئے

    کھیل بہت دل دوز تھے ورنہ تقدیر نے کھیلے ہیں

    سوچتے ہیں ہم تشنہ لبوں کو کس نے آج نوازا ہے

    کس نے اپنی مست نظر سے رنگیں جام انڈیلے ہیں

    ان لوگوں پر کاش تری کچھ چشم عنایت ہو جاتی

    جن لوگوں نے تیری خاطر برسوں صدمے جھیلے ہیں

    عاصیؔ زیست کی راہوں میں مل جائے کسی کا ساتھ مگر

    یہ تقدیر کی باتیں ہیں سب یہ تقدیر کے میلے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے