Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موجود جو ساقی ہے تو پھر کیا نہیں ملتا

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

موجود جو ساقی ہے تو پھر کیا نہیں ملتا

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

MORE BYمہاراج سرکشن پرشاد شاد

    موجود جو ساقی ہے تو پھر کیا نہیں ملتا

    ہم اس کے ہیں کیا ساغر و مینا نہیں ملتا

    یہ اشک کا قطرہ ہے مرے دیدۂ تر کا

    ایسا تو کبھی گوہر یکتا نہیں ملتا

    کیا خاک نظر آئے سر طور بھلا اب

    اس آنکھ کا اب کوئی بھی موسیٰ نہیں ملتا

    کیوں چھانتے ہیں خاک بیابان کی عاشق

    مجنوں کی طرح ناقۂ لیلیٰ نہیں ملتا

    اپنے کو اگر ہے تو خدا پر ہے بھروسہ

    دنیا میں کوئی اور سہارا نہیں ملتا

    موسیٰ ہی رہے ہائے نہ وہ طور ہے باقی

    اے آنکھ کہیں اب وہ تجلیٰ نہیں ملتا

    اس عالم تکویں میں عیاں جلوے ہیں لیکن

    اب کوئی انہیں دیکھنے والا نہیں ملتا

    ہر ذرے میں ہے نور چمکتا ہوا اس کا

    لیکن کوئی اب محو تماشا نہیں ملتا

    نیت ہے اگر خیر تو پھر اس کو کمی کیا

    انسان کو کیا رتبۂ عالی نہیں ملتا

    مانگے جو بہ اخلاص کوئی اپنے خدا سے

    کیا چیز نہیں دیتا وہ کیا کیا نہیں ملتا

    اے شادؔ اگر درد محبت نہیں دل میں

    یہ بات رہے یاد مسیحا نہیں ملتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے