موجود کچھ نہیں یہاں معدوم کچھ نہیں
موجود کچھ نہیں یہاں معدوم کچھ نہیں
یہ زیست ہے تو زیست کا مفہوم کچھ نہیں
منظر حجاب اور ہی کچھ منظروں کے ہیں
معلوم ہم کو یہ ہے کہ معلوم کچھ نہیں
خواب و خیال سمجھیں تو موجود ہے جہاں
کچھ بھی سوائے نقطۂ موہوم کچھ نہیں
حرف و بیاں نظارے ستارے دل و نظر
ہر شے میں انتشار ہے منظوم کچھ نہیں
جو مل گیا ہے، جس کی ہمیں آرزو رہی
اور جس سے خود کو رکھا ہے محروم کچھ نہیں
جس کے بغیر جی نہیں سکتے تھے جیتے ہیں
پس طے ہوا کہ لازم و ملزوم کچھ نہیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 582)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.