موقع رقص نہ دے گی مجھے تقدیر ابھی
موقع رقص نہ دے گی مجھے تقدیر ابھی
ہے مرے پاؤں میں حالات کی زنجیر ابھی
پھر جلا لینا اجالے کی ضرورت ہو اگر
ادھ جلے گھر میں تو موجود ہے شہتیر ابھی
لاؤ لشکر میاں رہتے مرے آگے پیچھے
کاش رہتی مرے اجداد کی جاگیر ابھی
تم نہ پہچان سکو گے اسے آسانی سے
وقت کی گرد میں گم ہے مری تصویر ابھی
درد کے گاؤں میں بدلاؤ علیمؔ آئے گا
کر رہا ہے وہ نئے دین کی تعمیر ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.