موسم اچھا ہے رت سہانی ہے
موسم اچھا ہے رت سہانی ہے
میرے لب پر تری کہانی ہے
دکھ ہو یا سکھ ہو جھیلنا ہے اسے
زندگانی تو زندگانی ہے
آج بادل ہیں باد و باراں ہے
ہاتھ میں جام ارغوانی ہے
جس نے سرشار عمر بھر رکھا
زاہدو وہ میری جوانی ہے
لوگ کہتے ہیں زندگی جس کو
ایک قصہ ہے اک کہانی ہے
زندگی ایک صید ہے جس کی
تاک میں مرگ ناگہانی ہے
شعر کیا زندگی کا نغمہ ہیں
میں ہوں اور میری گل فشانی ہے
دل کی ہیں واردات شعر مرے
مرثیہ ہے کہ نوحہ خوانی ہے
حسن سے عمر بھر کا یارانہ
حسن تو میرا یار جانی ہے
میں سمجھتا ہوں زندگی ہے امر
لوگ کہتے ہیں زیست فانی ہے
فیضؔ اب تو سنبھل نہیں پاتے
ناتوانی سی ناتوانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.