موسم غم گزر نہ جائے کہیں
موسم غم گزر نہ جائے کہیں
شب میں سورج نکل نہ آئے کہیں
اپنی تنہائیاں چھپانے کو
بت بنائے صنم گرائے کہیں
وہ سراپا ہے خواب خوشبو کا
جھونکا جھونکا بکھر نہ جائے کہیں
ڈر یہ کیسا ہوا سفر میں مجھے
راستہ ختم ہو نہ جائے کہیں
کیا بتاؤں وہ کیوں پریشاں ہے
مجھ کو ڈھونڈے کہیں چھپائے کہیں
سب اسی دھن میں بھاگے جاتے ہیں
کوئی آگے نکل نہ جائے کہیں
بعد مدت کے تو ملا ہے نظامؔ
ڈر ہے پھر سے بچھڑ نہ جائے کہیں
- کتاب : Bayazain Kho Gayee Hain (Pg. 71)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vag Devi Parkashan, Biconer (Rajisthan) (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.