موسم گل بھی مرے گھر آیا
جانے والا نہ پلٹ کر آیا
آج یوں دل نے بہائے آنسو
آنکھ سے اشک نہ باہر آیا
لٹ گئی ضبط کی بستی آخر
تیری یادوں کا جو لشکر آیا
آنکھ اب تیری جدائی پہ کھلی
ہوش میں تجھ کو گنوا کر آیا
ایک ہی نقش میں تھے نقش تمام
سامنے پھر نہ وہ منظر آیا
دھوپ میں اس کی محبت کا خیال
ابر جیسے مرے سر پر آیا
کالے دریا تو کئے کتنے عبور
راہ میں اب کے سمندر آیا
کون کرتا مری راہیں دشوار
آڑے آیا تو مقدر آیا
اس نے پھینکا تھا اگر پھول رشیدؔ
پھر یہ کس سمت سے پتھر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.