موسم ہے بہاروں کا ہر اک زخم ہرا ہے
موسم ہے بہاروں کا ہر اک زخم ہرا ہے
احساس غم سوز دروں جاگ اٹھا ہے
بڑھ جائے نہ بیتابیٔ دل صبر کی حد سے
گزرے ہوئے لمحوں نے تمہیں یاد کیا ہے
بدمست فضاؤں میں بکھرتی ہوئی خوشبو
اے دوست یہ شاید ترے آنے کا پتا ہے
اک تم سے ہی دل کو مرے مل جاتی ہے ڈھارس
ورنہ یہاں ہر شخص بہت مجھ سے خفا ہے
اپنوں نے ہی دی ہے مجھے ہر موڑ پہ ٹھوکر
نازک تھا مرا شیشۂ دل ٹوٹ گیا ہے
اب بھول گیا عارض و لب گیسو و ابرو
ہونٹوں کا تبسم ترے بس یاد رہا ہے
سنتے ہیں سیہ راتوں میں لوٹے گئے سب لوگ
بسملؔ تو مگر دن کے اجالے میں لٹا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.