موسم کے مطابق کوئی ساماں بھی نہیں ہے
موسم کے مطابق کوئی ساماں بھی نہیں ہے
اور رت کے بدل جانے کا امکاں بھی نہیں ہے
ڈھونڈو تو خوشی کا کوئی پل ہاتھ نہ آئے
دیکھو تو یہاں کوئی پریشاں بھی نہیں ہے
رشتے میں وہ پہلی سی تڑپ اب نہیں ملتی
ہاں یوں تو بظاہر وہ گریزاں بھی نہیں ہے
بس چھت کے شگافوں کو پڑے گھورتے رہئے
یارا بھی نہیں محفل یاراں بھی نہیں ہے
پھر کیوں نہ اسے ہمدم و ہم زاد بنا لیں
جب یوں ہے کہ اس درد کا درماں بھی نہیں ہے
وہ وقت بھی تھا ہم کو زمانے کی خبر تھی
اب یوں ہے کہ احساس رگ جاں بھی نہیں ہے
اب قتل کی خبروں کا وہ عالم ہے کہ ارشدؔ
سن کر کوئی حیران و پریشاں بھی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.