موسم کو بھی وقارؔ بدل جانا چاہئے
موسم کو بھی وقارؔ بدل جانا چاہئے
کھولی ہیں کھڑکیاں تو ہوا آنا چاہئے
بے جا انا سے اور الجھتے ہیں مسئلے
آیا نہیں ہے وہ تو مجھے جانا چاہئے
سچ کو بھی جھوٹ جھوٹ کو سچ کر دکھاؤ گے
بس اک امیر شہر سے یارانہ چاہئے
سورج کا فیض عام ہے پر وہ بھی کیا کرے
روزن تو گھر میں کوئی نظر آنا چاہئے
ہم جیسے لوگ یوں تو بڑے سخت جان ہیں
اک وار چاہیے سو شریفانہ چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.