موسم سے رنگ و بو ہیں خفا دیکھتے چلو
موسم سے رنگ و بو ہیں خفا دیکھتے چلو
یہ کیا چلی چمن میں ہوا دیکھتے چلو
انبار ہر طرف ہیں اندھیروں کے یہ درست
شاید نہیں ہو آب بقا دیکھتے چلو
تسکین سنبل و گل و لالہ کے واسطے
کیا دے رہی ہے باد صبا دیکھتے چلو
جتنے تھے جاں نثار چمن بعد صبح نو
کچھ اجر بھی کسی کو ملا دیکھتے چلو
اصنام زر کے پاؤں میں ڈالے ہوئے جبیں
کتنے ہیں بندگان خدا دیکھتے چلو
کس کس کا اعتماد وفا ہو گیا شکست
کس کس کو حسن سے ہے گلا دیکھتے چلو
دانشؔ کو ضد ہے دیر و حرم بھی سہی مگر
کس کو ملا ہے ان کا پتا دیکھتے چلو
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 108)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.