موسموں والے نئے دانہ و پانی والے
موسموں والے نئے دانہ و پانی والے
ہم وہی لوگ وہی نقل مکانی والے
ہاں بچا لیں گے یہی شہر کو جل جانے سے
کچھ تو باقی ہیں ابھی شہر میں پانی والے
رنگ کیا خوب جمے گا جو کبھی مل بیٹھیں
اور کچھ لوگ طبیعت کی روانی والے
اس لئے اور بھلا دیتا ہوں وعدے اکثر
مجھ کو ملتے ہی نہیں یاد دہانی والے
کوئی سامع جو ملے مجھ کو خبر کر دینا
ہیں مرے شہر میں سب لوگ کہانی والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.