موت آئے تو اس طرح آئے
موت آئے تو اس طرح آئے
زندگی کو خبر نہ ہو پائے
ہم نہ بدلیں گے راستہ اپنا
جان جاتی ہے گر چلی جائے
موت برحق ہے آئے گی لیکن
چارہ گر کون تجھ کو سمجھائے
سر سلامت جہاں نہیں رہتے
سر اٹھا کر وہاں سے ہم آئے
در پہ چھوڑ آئے ان کے روح اپنی
صرف ہم جسم کو اٹھا لائے
جب رہا ہی نہیں کوئی اپنا
کون غمگین دل کو بہلائے
اپنے ہی دل پہ اب نہیں قابو
خوش کبھی ہو کبھی یہ اکتائے
اپنی لکھی ہوئی غزل پڑھنا
دل جو ہانیؔ تمہارا گھبرائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.