موت بہتر ہے ایسے جینے سے
دل میں کچھ بھی نہیں قرینے سے
خشک آنکھیں کہاں جھلکتی ہیں
دل میں اترے ہیں کچھ سفینے سے
ہم نے کیا چھو لیا تصور میں
کھنکھاتے ہیں آبگینے سے
ہم کو فرصت نہیں گھڑی بھر کی
پیرہن زندگی کا سینے سے
ایک لمحہ کا تجربہ بہتر
روز و شب سال اور مہینے سے
ایک میں تو ہوں منتشر گھر میں
ورنہ ہر چیز ہے قرینے سے
اور اندھیرا بڑھا دو آنگن میں
روشنی آ رہی ہے زینے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.