Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت بھی ہم سے خفا ہو جیسے

طلعت صدیقی نہٹوری

موت بھی ہم سے خفا ہو جیسے

طلعت صدیقی نہٹوری

MORE BYطلعت صدیقی نہٹوری

    موت بھی ہم سے خفا ہو جیسے

    زندگی ایک سزا ہو جیسے

    دل کے ویرانے میں وہ یوں آئے

    پھول صحرا میں کھلا ہو جیسے

    اپنی بربادی پہ شرمندہ ہوں

    یہ بھی میری ہی خطا ہو جیسے

    اہمیت یہ ہے تمہارے خط کی

    میری قسمت کا لکھا ہو جیسے

    دل مرا یوں ہوا پارہ پارہ

    آئنہ ٹوٹ گیا ہو جیسے

    تم مجھے ہاتھ اٹھا کر کوسو

    کوئی مصروف دعا ہو جیسے

    ان کے چہرے پہ وہ اشکوں کی نمی

    پھول شبنم سے دھلا ہو جیسے

    بے وجہ مجھ سے بگڑ بیٹھے ہیں

    میں نے کچھ ان کو کہا ہو جیسے

    نہ توجہ نہ پیام اور سلام

    مجھ سے وہ روٹھ گیا ہو جیسے

    موج بے باک کی مانند ہیں وہ

    کوئی طوفاں میں پلا ہو جیسے

    وہ خفا ہو کے بہت شرمائے

    آئنہ دیکھ لیا ہو جیسے

    ایسے انجان بنے وہ طلعتؔ

    میرا شکوہ نہ سنا ہو جیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے