Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت بھی سامنے آ جائے تو اڑ سکتا ہوں

امولیہ مشرا

موت بھی سامنے آ جائے تو اڑ سکتا ہوں

امولیہ مشرا

MORE BYامولیہ مشرا

    موت بھی سامنے آ جائے تو اڑ سکتا ہوں

    اتنا اچھا ہوں کہ اب صرف بگڑ سکتا ہوں

    میں وہ بستی ہوں جو بستی ہے اجڑنے کے لیے

    مجھ کو عادت ہے اجڑنے کی اجڑ سکتا ہوں

    تم سے پہلے بھی کئی چھوڑ چکے ہے مجھ کو

    تم سے پہلے بھی میں بچھڑا ہوں بچھڑ سکتا ہوں

    کون کرتا ہے یہاں جنگ نتیجے کے لئے

    جیت کر ہارنے والے سے جھگڑ سکتا ہوں

    دوڑ میں جتنے بھی لڑکے ہیں وہ جوتے میں ہیں

    میں بنا پاؤں ہوں ممکن ہے پچھڑ سکتا ہوں

    میں تمہیں چاند ستارے تو نہی دے سکتا

    تنگ لمحوں میں مگر ہاتھ پکڑ سکتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے