موت کو نظروں میں رکھ کر زندگی کو دیکھیے
موت کو نظروں میں رکھ کر زندگی کو دیکھیے
دھوپ کا چشمہ لگا کر چاندنی کو دیکھیے
بہر عبرت آپ آ کر جانکنی کو دیکھیے
زندگی کے سلسلہ کی اس کڑی کو دیکھیے
باعث محتاجیٔ روغن ہے پھیکی جن کی ضو
ان چراغوں کی ذرا فاقہ کشی کو دیکھیے
ذیل میں جس کے رقم ہے داستان رنگ و بو
آج اس عنوان کی لا حاصلی کو دیکھیے
ہر قدم پر سر بہ سجدہ ہے فرشتوں کا ہجوم
اشرف المخلوق کی پاکیزگی کو دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.