Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت کو تھامیں گے صدمے میں نہیں آئیں گے

ثمینہ رحمت منال

موت کو تھامیں گے صدمے میں نہیں آئیں گے

ثمینہ رحمت منال

MORE BYثمینہ رحمت منال

    موت کو تھامیں گے صدمے میں نہیں آئیں گے

    زندگی ہم تیرے حصے میں نہیں آئیں گے

    ہم کو تفتیش کا حق ہے وہ کریں گے پوری

    اب کے ہم آپ کے جھانسے میں نہیں آئیں گے

    ہم بکھرتے ہوئے موتی ہیں ہمیں مت چنئے

    ہم کبھی وقت کے دھاگے میں نہیں آئیں گے

    ہم کو کیا آپ کو دعویٰ ہے خدائی کا اگر

    ہم کبھی آپ کے کہنے میں نہیں آئیں گے

    ہم بڑے شہر کے باسی بھی ہیں مغرور بھی ہیں

    ہم کبھی آپ کے قصبے میں نہیں آئیں گے

    اشک بن کے تری پلکوں پہ سجیں گے لیکن

    عکس بن کے ترے چشمے میں نہیں آئیں گے

    ہم گزارے ہوئے لمحوں میں ٹھہر جائیں گے

    ہم گزرتے ہوئے لمحے میں نہیں آئیں گے

    رات کو لوٹتے پھرتے ہیں جو لوگوں کا سکوں

    وہ کبھی دن کے اجالے میں نہیں آئیں گے

    ہم سا تم کوئی بنا پاؤ یہ ممکن ہی نہیں

    ہم کسی بخت کے سانچے میں نہیں آئیں گے

    ہم کہ وہ خستہ مکان ہیں جو گرا چاہتے ہیں

    ہم ترے شہر کے نقشے میں نہیں آئیں گے

    یہ جو افلاک کے آنسو ہیں دکھاوے کے ہیں بس

    ہم تو بارش کے برسنے میں نہیں آئیں گے

    زندگی تو نے وفا کی نہ نبھائی جن سے

    وہ کبھی تیرے بھروسے میں نہیں آئیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے