موت کو زیست کی منزل کا پتا کہتے ہیں
موت کو زیست کی منزل کا پتا کہتے ہیں
رہرو عشق فنا کو بھی بقا کہتے ہیں
اہل وحشت کا نہ کچھ پوچھیے کیا کہتے ہیں
وہ تو اپنا بھی کہا ان کا کہا کہتے ہیں
ان کے کردار کی عظمت کو بھلا کیا کہیے
اتنے اچھے ہیں کہ اچھوں کو برا کہتے ہیں
قید گفتار بھی ہے بندش رفتار بھی ہے
ایسے ماحول کو زندان بلا کہتے ہیں
بے صدا بربط خاموش کو کہنے والو
سننے والے تو خموشی کو صدا کہتے ہیں
جو گھٹا چھا کے نہ برسے وہ گھٹا کیا ہے گھٹا
ہاں اگر ٹوٹ کے برسے تو گھٹا کہتے ہیں
اہل حق دیکھ کے آئینۂ ہستی کوثرؔ
عکس کا حال جو کہتے ہیں بجا کہتے ہیں
- کتاب : Junoon Ki Aagahi (Pg. 122)
- Author : Kausar Siwani
- مطبع : Arshia Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.