موت کو زندگی سمجھتے ہیں
در حقیقت سہی سمجھتے ہیں
میرے غم کو کبھی نہیں سمجھے
وہ جو میری ہنسی سمجھتے ہیں
ہم سے دریا کی نبھ نہیں سکتی
ہم الگ تشنگی سمجھتے ہیں
خواب اس میں ہی میرے پلتے ہیں
لوگ کیوں جھوپڑی سمجھتے ہیں
عشق پہلے پہل سمجھتے تھے
اب فقط دل لگی سمجھتے ہیں
یہ سخن کا حصول ہے مجھ کو
وہ مری شاعری سمجھتے ہیں
اپنے ہاتھوں کو کھینچ لیتے ہیں
بچے اب مفلسی سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.