Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت کو زندگی سمجھتے ہیں

خالد آزاد

موت کو زندگی سمجھتے ہیں

خالد آزاد

MORE BYخالد آزاد

    موت کو زندگی سمجھتے ہیں

    در حقیقت سہی سمجھتے ہیں

    میرے غم کو کبھی نہیں سمجھے

    وہ جو میری ہنسی سمجھتے ہیں

    ہم سے دریا کی نبھ نہیں سکتی

    ہم الگ تشنگی سمجھتے ہیں

    خواب اس میں ہی میرے پلتے ہیں

    لوگ کیوں جھوپڑی سمجھتے ہیں

    عشق پہلے پہل سمجھتے تھے

    اب فقط دل لگی سمجھتے ہیں

    یہ سخن کا حصول ہے مجھ کو

    وہ مری شاعری سمجھتے ہیں

    اپنے ہاتھوں کو کھینچ لیتے ہیں

    بچے اب مفلسی سمجھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے