موت میرا اک ذرا سا کام کر
موت میرا اک ذرا سا کام کر
زندگی کی دھوپ میں کچھ شام کر
لے یہ چادر خود کشی کی خود پہ ڈال
زندگی کچھ دن ذرا آرام کر
لے کے آتا ہوں میں اپنی وحیٔ جسم
تو فراہم روح کا الہام کر
رخ ترقی کا پلٹ دے میرے جسم
ورنہ مر جائے گا خود کو خام کر
جسم پھر خود ہی قلندر بن گیا
روح کے دامن کو کچھ دن تھام کر
دھجیاں کر جا کے کعبے کا غلاف
دھجیوں کو جامۂ احرام کر
فرحت احساسؔ اپنی تیغ امن سے
فرحت اللہوں کا قتل عام کر
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 53)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.