موت سے اب ڈر کے گھبراتا ہے کیوں
موت سے اب ڈر کے گھبراتا ہے کیوں
وقت سے پہلے مرا جاتا ہے کیوں
دوستی کی ہے اگر خواہش تجھے
دشمنی کی آگ بھڑکاتا ہے کیوں
مانگنا ہے جو بھی وہ مالک سے مانگ
سب کے آگے ہاتھ پھیلاتا ہے کیوں
لاج رکھے گا تری مالک ترا
اٹھ کے چل ہمت سے گھبراتا ہے کیوں
جب نہیں آتا تجھے کوئی ہنر
یوں ہی دنیا بھر کو بہکاتا ہے کیوں
جو نہیں تجھ کو بلاتا شوق سے
اس کے گھر اے مہرباںؔ جاتا ہے کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.