Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت سے جنگ کر رہا ہے کیا

امتیاز ندیم

موت سے جنگ کر رہا ہے کیا

امتیاز ندیم

MORE BYامتیاز ندیم

    موت سے جنگ کر رہا ہے کیا

    اب بھی جینے کا حوصلہ ہے کیا

    جا رہے ہو نظر چرائے ہوئے

    میرے ہاتھوں میں آئنہ ہے کیا

    اشک آنکھوں کے خشک ہونے لگے

    اس نے وعدہ کوئی کیا ہے کیا

    زندگی تو گزر ہی جائے گی

    غیر کا کوئی آسرا ہے کیا

    مسکرانے لگیں مری آنکھیں

    آج ویرانہ دل کشا ہے کیا

    گھل گیا ہے نشہ ہواؤں میں

    در مے خانہ وا ہوا ہے کیا

    کتنی سنجیدگی ہے چہرے پر

    تو بھی ہر وقت سوچتا ہے کیا

    آج دشمن ہے کل تو اپنا تھا

    راز ہر ایک کھولتا ہے کیا

    شور کرنے لگی ہیں زنجیریں

    کوئی دیوانہ آ گیا ہے کیا

    مسجدوں میں نمازیوں کا ہجوم

    پھر کوئی حادثہ ہوا ہے کیا

    بات کرتا ہے منزلوں کی بہت

    راہبر یہ نیا نیا ہے کیا

    اب تو خاموش ہو کے بیٹھ ندیمؔ

    اس قدر کوئی بولتا ہے کیا

    مأخذ :
    • کتاب : سراب دشت امکاں(غزلیات) (Pg. 37)
    • Author : ڈاکٹر امتیاز ندیم
    • مطبع : مکتبہ نعیمہ صدر بازار(مئو ناتھ بھنجن) (2020)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے