Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میسر خواب ہی میں آپ کا دیدار ہو جائے

محمد عمر

میسر خواب ہی میں آپ کا دیدار ہو جائے

محمد عمر

MORE BYمحمد عمر

    میسر خواب ہی میں آپ کا دیدار ہو جائے

    کسی صورت تو یہ قسمت مری بیدار ہو جائے

    کرم فرما خزاں پہ گر نگاہ یار ہو جائے

    تو جو ہے خار گل بن کر گلے کا ہار ہو جائے

    دکھا دے وہ جمال اپنا کسی صورت جو دنیا کو

    تو دنیا محو ہو کر مطلقاً بے کار ہو جائے

    یہ ہستی میری ان کے درمیاں اک حد فاصل ہے

    یہ ہستی میری مٹ جائے تو وصل یار ہو جائے

    جسے سب شمع کہتے ہیں ابھی بن جائے پروانہ

    محبت کا سر محفل اگر اظہار ہو جائے

    اگر یوسف ہمارا مصر میں آ جائے بے پردہ

    نیا اک اور قائم حسن کا بازار ہو جائے

    بہاریں ان کی آنکھوں کے اشاروں میں گل افشاں ہیں

    ذرا وہ دیکھ بھی لیں تو خزاں گلزار ہو جائے

    خطا کر کر کے ہلکا کر رہا ہوں دفتر قسمت

    خطا گر ہو نہ سرزد تو خطا کا بار ہو جائے

    شہادت کی طلب میں سرخ رو خود کو میں جب سمجھوں

    لہو آلود اے قاتل تری تلوار ہو جائے

    ہے طوفان ندامت اور کشتی میرے عصیاں کی

    جو تیرا لطف ہو جائے تو بیڑا پار ہو جائے

    عمرؔ جو کچھ وہ دیں لے لو بصد شکر و نیاز ان سے

    کہیں ایسا نہ ہو اقرار سے انکار ہو جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے