مزہ گناہ کا جب تھا کہ با وضو کرتے
مزہ گناہ کا جب تھا کہ با وضو کرتے
بتوں کو سجدہ بھی کرتے تو قبلہ رو کرتے
کبھی نہ پرورش نخل آرزو کرتے
نمو سے پہلے جو اندیشۂ نمو کرتے
سنیں نہ دل سے تو پھر کیا پڑی تھی خاروں کو
کہ گل کو محرم انجام رنگ و بو کرتے
گناہ تھا بھی تو کیسا گناہ بے لذت
قفس میں بیٹھ کے کیا یاد رنگ و بو کرتے
بہانہ چاہتی تھی موت بس نہ تھا اپنا
کہ میزبانیٔ مہمان حیلہ جو کرتے
دلیل راہ دل شب چراغ تھا تنہا
بلند و پست میں گزری ہے جستجو کرتے
ازل سے جو کشش مرکزی کے تھے پابند
ہوا کی طرح وہ کیا سیر چار سو کرتے
فلک نے بھول بھلیوں میں ڈال رکھا تھا
ہم ان کو ڈھونڈتے یا اپنی جستجو کرتے
اسیر حال نہ مردوں میں ہیں نہ زندوں میں
زبان کٹتی ہے آپس میں گفتگو کرتے
پناہ ملتی نہ امید بے وفا کو کہیں
ہوس نصیب اگر ترک آرزو کرتے
- کتاب : Kulliyat-e-Yagana (Pg. 301)
- Author : Meerza Yagana Changezi Lukhnawi
- مطبع : Farib Book Depot (P) Ltd. (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.