مزہ تو جب ہے غم عشق آشکار نہ ہو
مزہ تو جب ہے غم عشق آشکار نہ ہو
جگر پہ چوٹ لگے اور بے قرار نہ ہو
یہ دل پسند نہ کر دیکھ داغدار نہ ہو
اسے نہ توڑ محبت کی یادگار نہ ہو
ذرا سنبھل کے مرے حال دل کو سنیے گا
مری زباں کہیں شمشیر آبدار نہ ہو
ہوئے ہیں میری طرف سے وہ بد گماں ایسے
میں دل بھی چیر کے رکھ دوں تو اعتبار نہ ہو
خفا نہ ہو تو بتا دوں وہ راز کی باتیں
کچھ اور یاد دلا دوں جو ناگوار نہ ہو
ہوا ہوں گم تو زمانہ تلاش کرتا ہے
رہوں شریک تو میرا کوئی شمار نہ ہو
پڑا ہوا ہے ترے در پہ اس لئے اعجازؔ
کہیں تلاش کی زحمت نہ ہو پکار نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.