مزا آتا نہیں اے دل ہمیں اب مسکرانے میں
مزا آتا نہیں اے دل ہمیں اب مسکرانے میں
برا جو کچھ ہوا اچھا ہے اس کو بھول جانے میں
کوئی تو ہو زمانے میں غموں کو بانٹنے والا
نہیں اچھا ہر اک کو حال دل اپنا سنانے میں
بنی ہے دہر میں اعمال سے جب زندگی اپنی
گزارو زندگی دنیا میں اب تم بھی بنانے میں
ذرا محنت کریں تو مال و زر مل جائیں گے لیکن
سکون و چین ملنا ہے بہت مشکل زمانے میں
کسی کے سامنے میں ہاتھ پھیلاؤں بھلا کیوں کر
کمی ہے کیا کسی بھی چیز کی رب کے خزانے میں
جہاں میں ہر قدم پر امتحان صبر و ایماں ہے
مگر سینہ سپر ہم بھی ہیں ایماں کو بچانے میں
فلاح آدمیت ہے یقیناً متحد رہنا
بڑا نقصان ہے دیکھو اخوت بھول جانے میں
ہمارے جان و ایماں ہیں امانت رب تعالیٰ کی
بڑی بے آبروئی ہے انہیں یوں ہی لٹانے میں
سکوں سے بیٹھ کر یارو کرو تم چین کی باتیں
سنبھلتا فیضؔ کب یہ دل ہے ایسے آنے جانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.