مزا جب ہے اسے برق تجلیٰ دیکھنے والے
مزا جب ہے اسے برق تجلیٰ دیکھنے والے
جمال یار میں تحلیل ہو جا دیکھنے والے
نظر آتی تجھے ہر خاک کے ذرہ میں اک دنیا
نگاہ غور سے تو نے نہ دیکھا دیکھنے والے
تجھے نزدیک سے بھی ایک دن وہ دیکھ ہی لیں گے
تصور میں ترا حسن دل آرا دیکھنے والے
خبر بھی ہے تجھے کچھ یہ تماشہ گاہ عالم ہے
تماشہ خود نہ بن جانا تماشہ دیکھنے والے
حریم طور کا سیمابؔ جب اٹھنے لگا پردہ
ندا یہ غیب سے آئی سنبھل جا دیکھنے والے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 182)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.