مذاق غم اڑانا اب مجھے اچھا نہیں لگتا
مذاق غم اڑانا اب مجھے اچھا نہیں لگتا
کسی کا مسکرانا اب مجھے اچھا نہیں لگتا
کبھی نیندیں چرانا جن کی مجھ کو اچھا لگتا تھا
نظر ان کا چرانا اب مجھے اچھا نہیں لگتا
جنہیں مجھ پر یقیں ہے میری چاہت پر بھروسہ ہے
بھرم ان کا مٹانا اب مجھے اچھا نہیں لگتا
نشیمن میرے دل کا جب سے تنکا تنکا بکھرا ہے
کوئی بھی آشیانہ اب مجھے اچھا نہیں لگتا
محبت کرنے والوں نے جو چھوڑے ہیں زمانے میں
نشاں ان کے مٹانا اب مجھے اچھا نہیں لگتا
تری دنیا سے شاید بھر چکا ہے میرا دل ساحلؔ
یہاں کا آب و دانہ اب مجھے اچھا نہیں لگتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.