مذاق زندگی پابند نخوت جب نظر آیا
مذاق زندگی پابند نخوت جب نظر آیا
سرشتاً بالمقابل مسلک وحشت نظر آیا
فریب بے خودی کی رہنمائی کے بھروسے پر
نمائش گاہ کے ہر پیچ و خم سے بھی گزر آیا
زمانے کو بہت جانچا مرے ذوق تجسس نے
مگر ہر دل خلوص و لطف سے خالی نظر آیا
وفا دشمن زمانہ مسکراتا ہی رہا مجھ پر
مگر میں دل کی بازی ہوش کھو کر جیت کر آیا
انہیں جائز شکایت ہے مرے انداز وحشت سے
میں جب آیا جہاں آیا جنوں کے دوش پر آیا
جھکولے دے رہی ہیں کثرت احساس کی موجیں
مدد اے نا خدائے دل کہ طوفاں زور پر آیا
بسا اوقات آنکھوں نے بہائے بے بہا موتی
مزاج دوست باسطؔ جب مجھے برہم نظر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.