مزے سے دیکھ رہا ہے یہ سب گگن والا
مزے سے دیکھ رہا ہے یہ سب گگن والا
پہاڑ ڈھوتا ہے نازک سا اک بدن والا
جہاں بھی ملتا ہے پھولوں کا ذکر کرتا ہے
لو آ رہا ہے ملو اس سے اک چمن والا
ہوئے ہیں ہم بھی غنی اس کی اس ادا سے آج
لٹا رہا ہے تبسم وہ خوش دہن والا
بخیل ہونے کے چرچے تھے چار سو اس کے
مگر وہ شہر میں تھا اس بہت ہی دھن والا
اسے یہ سن کے بڑا ہی عجیب لگتا ہے
مجھے ملا ہے جہاں میں شفیق من والا
نگر نگر سے ہوا تنگ جب تو آخر کار
اسی فضا میں گیا لوٹ کر وہ بن والا
ہمارا خون بھی ملتا ہے اس سے چہرہ بھی
وہ چاہے چین کا ہو یا وہ ہو یمن والا
خوشی سے جھومنے لگتا تھا دل نظرؔ میرا
دیار غیر میں جب بھی ملا وطن والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.