مذہب کا ہو کیوں کر علم و عمل دل ہی نہیں بھائی ایک طرف
مذہب کا ہو کیوں کر علم و عمل دل ہی نہیں بھائی ایک طرف
کرکٹ کی کھلائی ایک طرف کالج کی پڑھائی ایک طرف
کیا ذوق عبادت ہو ان کو جو بس کے لبوں کے شیدا ہیں
حلوائے بہشتی ایک طرف ہوٹل کی مٹھائی ایک طرف
طاعون و تپ اور کھٹمل مچھر سب کچھ ہے یہ پیدا کیچڑ سے
بمبے کی روانی ایک طرف اور ساری صفائی ایک طرف
مذہب کا تو دم وہ بھرتے ہیں بے پردہ بتوں کو کرتے ہیں
اسلام کا دعویٰ ایک طرف یہ کافر ادائی ایک طرف
ہر سمت تو ہے ایک دام بلا رہ سکتے ہیں خوش کس طرح بھلا
اغیار کی کاوش ایک طرف آپس کی لڑائی ایک طرف
کیا کام چلے کیا رنگ جمے کیا بات بنے کون اس کی سنے
ہے اکبرؔ بیکس ایک طرف اور ساری خدائی ایک طرف
فریاد کئے جا اے اکبرؔ کچھ ہو ہی رہے گا آخر کار
اللہ سے توبہ ایک طرف صاحب کی دہائی ایک طرف
- کتاب : Kulliyat-e-akbar (Pg. 284)
- Author : Sayed Akbar husain Akbar Allahabadi
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.