مذہب کی کتابوں میں بھی ارشاد ہوا میں
مذہب کی کتابوں میں بھی ارشاد ہوا میں
دنیا تری تعمیر میں بنیاد ہوا میں
صیاد سمجھتا تھا رہا ہو نہ سکوں گا
ہاتھوں کی نسیں کاٹ کے آزاد ہوا میں
عریاں ہے مرے شہر میں تہذیب کی دیوی
مندر کا پجاری تھا سو برباد ہوا میں
مضمون سے لکھتا ہوں کئی دوسرے مضموں
دنیا یہ سمجھتی ہے کہ نقاد ہوا میں
ہر شخص حقارت سے مجھے دیکھ رہا ہے
جیسے کسی مظلوم کی فریاد ہوا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.