مذہبی چنگاریوں سے بستیاں جل جائیں گی
مذہبی چنگاریوں سے بستیاں جل جائیں گی
ان چراغوں سے نہ الجھو انگلیاں جل جائیں گی
آگ گلشن میں لگا دی اور سوچا بھی نہیں
ان گلوں کے ساتھ کتنی تتلیاں جل جائیں گی
نفرتوں کی آندھیاں یوں ہی اگر چلتی رہی
راکھ میں پنہاں ہیں جو چنگاریاں جل جائیں گی
آسمانوں کو جلا کر ایک دن پچھتاؤ گے
جل اٹھا ساون تو ساری بدلیاں جل جائیں گی
کوئی شور و غل نہ سناٹوں کا پھر ہوگا وجود
ساتھ ہی آواز کے خاموشیاں جل جائیں گی
یوں ہی گر تنہائیوں کے دائرے بڑھتے گئے
آدمی رہ جائے گا پرچھائیاں جل جائیں گی
پھر محبت کے الاؤں کو نفس روشن کرو
دھیمی دھیمی آنچ میں سب تلخیاں جل جائیں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.